سوارم ڈرون ٹیکنا لوجی کیا ہے؟
سوارم کا لفظ عام طور پر جھنڈ کی صور ت میں اڑنے والے حشرات کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جیسا کہ شہد کی مکھیوں ، ٹڈی دل وغیرہ کا جھنڈ جو آپ لوگوں نے دیکھا ہوگا، کہ یہ کس طرح ایک جھنڈ کی طرح اڑتے ہوئے ایک جانب رواں دواں ہوتے ہیں، سوارم ڈرون بھی با لکل اسی طرز پر چھوٹے سائز کے ڈرونز ہیں جنکو، لینڈ بیسڈ سسٹم یا فضا سے چھوڑا جاتا ہے، یہ جھنڈ کی شکل میں خود کار نظام کے تحت اڑتے ہیں، اور ان میں لگے کیمرے کی مدد سے گراونڈ یا ہوائی جہاز میں موجود آپریٹر دشمن کی نقل وحرکت اور اسکے ٹھکانوں کو دیکھ سکتا ہے، جبکہ ضرورت پڑنے پر ایک پرسائز یعنی پن پوائنٹ ایکوریسی کے ساتھ یہ سوارم ڈرون ان ٹھکانوں یا اثاثوں پر گرایا جاسکتا ہے، اور اس میں موجود بارودی مواد متعلقہ ٹارگٹ کو تباہ کردیتا ہے۔
جیسا کہ آ پ نے ٹڈی دل کو دیکھا ہوگا، وہ کیسے سینکڑوں کی تعداد میں فصل یا کسی بھی درخت پر حملہ آور ہوکر اسکو تحس نہس کردیتی ہے، یہ سوارم ڈرون بھی سینکڑوں کی تعداد میں جب لانچ کیے جائیں تو نہ صرف دشمن کے ٹھکانوں کی نشاندہی کرتے ہیں، بلکہ ان سوارم ڈرونز میں موجود کلسٹر سمارٹ میونیشن کی مدد سے ان ٹھکانوں کو آسانی سے تباہ بھی کیا جاسکتا ہے، سوارم ڈرونز یا دوسرے ڈرونز دونوں چونکہ بغیر پائیلٹ کے ڈرونز ہیں لہذا ان کے استعمال میں کوئی جانی نقصان کا خدشہ بھی نہیں ہوتا، اور آپریٹر کئی سو کلومیٹر دور ایئر کرافٹ یا گراونڈ سٹیشن میں بیٹھ کر انکو اپریٹ کررہا ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ آذربائیجان نے آرمینیا کے خلاف ترک ڈرونز کے علاوہ اسرائیل کے تیار کردہ ہارپی ٹیکٹیکل ڈرونز یا جسکو عرف عام لوٹرنگ میونیشن کہا جاتا ہے اس کا بھی استعمال کیا اور آرمینیا کے ایس تھری ہنڈرڈ ایئر ڈیفنس سسٹم کو ان سمال ڈرونز سے ہی تباہ کیا گیا۔ ہارپی ڈرون یا لوٹرنگ میونیشن کی سپیڈ 180 کلومیٹر پر آر، جبکہ اسکی رینج پانچ سو کلومیٹربتائی گئی، اس پر 32 کلوگرام ہائی ایکسپلوسیو وارہیڈ موجود ہے۔ جبکہ اسکا ایک منی ورژن بھی موجود ہے جسکی رینج 100 کلومیٹر تاہم سپیڈ 370 کلومیٹر پر آر ہے۔ اسرائیل کی جانب سے ہارپی ڈرون، چائنہ انڈیا، جرمنی اور ترکی کے علاوہ آذربائیجان اور ساوتھ کوریا کو ایکسپورٹ بھی کیے گئے ہیں، جبکہ 2004 میں امریکہ اس بات پر اسرائیل سے ناراض تھا کہ اس نے یہ ڈرون چین کو کیوں ایکسپورٹ کیے۔