ترک خفیہ ایجنسی کی کینیا میں کاروائی
ترک خفیہ ایجنسی نے کینیا میں کاروائی کرتے ہوئے فتح اللہ گولن کے بھتیجے کو پکڑ کر ترکی لے آئی۔ یاد رہے کہ فتح اللہ گولن ١٩٩٩ سے امریکہ میں رہ رہے ہیں۔ ان پر 2016 کے ملٹری ٹیک اوور سمیت دیگر سرکاری اداروں اور حکومت کے خلاف سازشوں کے الزامات ہیں۔ترک حکومت کئی مرتبہ امریکہ سے فتح اللہ گولن کی کی حوالیگی کا مطالبہ کرچکے ہیں۔ان کے حمایت یافتہ لوگ مخلتف شعبوں میں موجود ہیں۔ جبکہ 2016 کی بغاوت میں انکی حمایت کرنیوالے بہت سے افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ یہ لوگ اس بغاوت اور حکومت کا تختہ الٹنے میں ملوث پائے گئے تھے۔گوکہ فتح اللہ گولن کے بھتیجے کے حوالے سے یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ کہاں سے گرفتار ہوئے لیکن انکی بیوی کا کہنا ہے کہ مئی کے اوائل سے وہ کینیا کے شہر نیروبی سے لاپتہ ہیں۔
اب ترک نیوز ایجنسیز نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ ان کو ترک خفیہ ایجنسی ایم ائی ٹی کے اہلکار نیروبی سے پکڑ کر ترکی لائے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سسےپہلے گولن گروپ سے منسلک کئی افراد کو ترکی کی طرف سے افریقہ اور بلقان ریجنز سے پکڑا گیا ہے۔