ایران کے پاکستان پرالزام کی وجہ
ایران کے پاکستان مخالف بیانات جاری ہیں۔ آج ایک رکن پارلیمنٹ نے پاکستان پر افغان طالبان کی پنجشیر کے معاملے پر مدد کا الزام عائد کیا۔ اسی طرح سے گزشتہ ایک ہفتے سے ایرانی میڈیا اور سیاسی حلقوں میں پاکستان مخالف پروپیگنڈا جاری ہے۔ میرے مطابق ایران کی پاکستان پر بے بنیاد الزامات کی وجہ کوئی اور نہیں بلکہ انڈیا کو یہ ثابت کرنا ہے کہ اگر تمہار ا پاکستان میں حالات خراب کرنیکا ایک بیس کیمپ بند ہوگیا ہے تو کوئی بات نہیں ہم تمام ترخدمات کے لیے حاضر ہیں۔ یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ انڈیا چابہار بندرگاہ اور دیگر ڈویلپمنٹ پراجیکٹ پر صرف اس لیے پیسہ خرچ کررہا تھا کہ اسکے افغانستان میں انٹرسٹ کو تحفظ ملے سکے اور وہ افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتا رہے۔ لیکن گزشتہ ایرانی حکومت کے کشمیر کے معاملے پر بیانات اور بعد میں انڈیا کی بجائے چین کی طرف رجوع نے انڈیا کو ایک لحاظ سے ایران سے دور کردیا تھا۔ ایک طرف ایران میں نئی حکومت قائم ہوچکی تو دوسری طرف انڈیا کا افغانستا ن میں کوئی مستقبل دکھائی نہیں دے رہا، لہذا ایران ایک لحاظ سے پاکستان مخالف سرگرمیوں کے لیے انڈیا کے لیے اپنے دروازے کھول رہا ہے تاکہ بدلے میں انڈیا وہاں انوسٹمنٹ بھی کرے اور تیل کی خریداری بھی جاری رکھے۔ یاد رہے کہ کلبھوشن یادیو کو بھی ایران سے پاکستان میں داخل ہونے پر پکڑا گیا تھا اور وہ ایران سے ہی پاکستان کےخلاف اپریٹ کررہا تھا۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ بہت جلد بھارت کا دورہ کرنیوالے ہیں جن میں خاص طور پر افغانستان کی صورت حال پر بات چیت کی جائیگی۔ آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے کمنٹ باکس میں اسکا اظہار ضرور کریں۔
Stay connected with us for the latest updates. Follow us on Facebook and Twitter.