متحدہ عرب امارات اور رفال طیارے
یونائٹیڈ عرب ایمریٹس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ فرانس کے رفال فائٹر جیٹس میں دلچسبی رکھتا ہے۔ اس دلچسبی کی بنیادی وجہ یواے ای کی جانب سے اپنی دفاعی ضروریات کے لیے امریکہ پر یکسر انحصار کو کم کرنا اور ویپنز ایکوزیشن کو ڈائیورسفائی کرنا ہے۔یواے ای کے سربراہ شیخ محمد بن زائد کے حالیہ دورہ فرانس کو اسی نقطہ نظر سے دیکھا جارہا ہے۔ صدر جو بائیڈن کی جانب سے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے عرب ممالک کی طرف سے امریکی توجہ کم ہوئی ہے اور اب امریکہ نے جب سے اپنی افواج اور دفاعی نظام کو وہاں سے ہٹانے پر عملدر آمد شروع کیا ہے تب سے عرب ممالک میں سیکورٹی سے متعلق امریکہ پر حد سے زیادہ انحصار نے ان ملکوں کے امریکہ سے اتحاد کی کلی کھول کررکھ دی ہے۔ مصر کی جانب سے چار اعشاریہ پانچ ارب ڈالر کی لاگت سے فرانس سے تیس رفال خریدنے کے معاہدے اور حالیہ ڈویلپمنٹس کے بعد یو اے ای فرانس سے رفال فائٹر جیٹس حاصل کرنے پر سنجیدگی سے غور کررہا ہے۔ یاد رہے کہ یواے ای فرانس سے حاصل کردہ چار سو سے زائد لیکلیرک ٹینک استعمال کردہ ہے۔ اسکے علاوہ عرب ممالک کی جانب سے فرانس میں سرمایہ کاری کا پنتالیس فیصد امارات سے ہورہا ہے۔ اسوقت تقریبا پچاس اماراتی کمپناں ایسی ہیں جو فرانس میں کام کرتی ہیں۔ اور انکو جزوی یا مکمل طور پر اماراتی بزنس مین اون کرتے ہیں۔
Stay connected with us for the latest updates. Follow us on Facebook and Twitter.