ایرانی سائنسدان پر حملے میں استعمال ہونیوالا ویپن ؟
نیویارک ٹائمز نے اپنے ایک آرٹیکل میں کہا ہے کہ 27 نومبر 2020 کو ایرانی سائنسدان محسن فخرالدین پر ہونیوالے حملے میں استعمال ہونیوالی گن در اصل بلجیئم کی تیارکردہ ایک 7.62 ملی میٹر لائٹ مشین گن تھی، جس کو اس روز ریموٹلی آپریٹڈ ویپن سٹیشن پر ماؤنٹ کرنے کے بعد استعمال کیا گیا ۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق اس روز اسرائیلی انٹیلیجنس ایجنسی موساد کے ایک اہلکارنے سینکڑوں میٹر دور بیٹھ کراسکو اپریٹ کیا، اس ریموٹ کنٹرول ویپن سسٹم پر نصب اس گن کو آرٹیفیشئل انٹیلیجنس اور ملٹی کیمراز کی مدد سے سٹلائٹ لنک کے زریعے اس روز استعمال کیا گیا۔ اس اہلکار نے اس ویپن سسٹم سے فخرالدین زادہ کی گاڑی پر پہلے ایک فائر کیا ، جب فخرالدین اپنی فیملی کو پروٹیکٹ کرنے کے لیے گاڑی سے باہر نکلے اس گن سے مزید تین فائر ان پر کیے گئے جن سے وہ شدید زخمی ہوگئے۔
Stay connected with us for the latest updates. Follow us on Facebook and Twitter.