عراقی وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ
عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کی رہائش گاہ کو اتوار سات نومبر کی صبح بارود سے لدے ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا۔ تاہم اس حملے میں الکاظمی پوری طرح محفوظ رہے ۔ ڈرون حملے میں کئی افراد کے زخمی ہونے کا بتایا گیا ہے۔ ان زخمیوں میں وزیراعظم کے محافظ دستے کے اراکین بھی شامل ہیں۔ بغداد سے عراقی فوج نے اس حملے کو وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ قرار دیا ہے جبکہ عراقی وزیراعظم کے دفتر نے ڈرون حملے کو دہشت گردی کی ایک کاروائی قرار دیا۔ دوسری جانب امریکی حکام نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بغداد حکومت کو ہر قسم کے تعاون اور مدد کی پیشکش کی ہے۔ ادھر ایران کے ایک اعلیٰ ترین اہلکار کی جانب سے بھی مذمت سامنے آئی ہے۔ سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی پر ناکام قاتلانہ حملے کو ’دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائی‘ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی نے واقعے کے بعد ایک ریکارڈ کیے گئے ٹیلی ویژن پیغام میں کہا کہ وہ خیریت سے ہیں۔ حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔
Stay connected with us for the latest updates. Follow us on Facebook and Twitter.