دبئی کی مقبوضہ کشمیر میں سرمایہ کاری

دبئی کی مقبوضہ کشمیر میں سرمایہ کاری

 بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ یہ اعلان بھارت کی جانب سے اگست 2019 میں کشمیر کی نیم خودمختار حیثیت کو ختم کرنے اور اس خطے کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے اقدام کے بعد کسی بھی غیرملک کی پہلی ڈائریکٹ سرمایہ کاری ہے۔ بھارتی حکومت نے 18 اکتوبر پیر کی شام کو اعلان کیا کہ اس نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کے لیے خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے ساتھ مفاہمت کی ایک یاد داشت پر دستخط کیے ہیں۔ اس اعلان کے مطابق دبئی بھارت کے زیر قبضہ خطے جموں و کشمیر میں رئیل اسٹیٹ، صنعتی پارکس اور جدید ہسپتالوں سمیت کئی دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔ دبئی کی طرف سے یاد داشت کی مفاہمت پر دستخط بھارتی زیرقبضہ کشمیر جیسے حساس ترین علاقے میں کسی بھی بیرونی ملک کی جانب سرمایہ کاری کا یہ پہلا معاہدہ ہے۔ دبئی کشمیر میں کتنی رقم کی سرمایہ کاری کرے گا اس کا اس معاہدے میں کوئی ذکر نہیں ہے۔ لیکن بھارت نے تقریبا دو برس قبل جس انداز سےمقبوضہ کشمیر کو آئین کے تحت حاصل اس کی نیم خود مختار حیثیت ختم کو کر دیا تھا اور مسلم اکثریتی علاقے کا ریاستی درجہ ختم کرتے ہوئے اسے دو حصوں میں منقسم کر دیا تھا،اور پہلے سے عائد پابندیوں کو مزید سخت کردیا تھا، اس کے بعد اس طرح کی بیرونی سرمایہ کاری کا معاہدہ کافی اہمیت کا حامل ہے۔

Stay connected with us for the latest updates. Follow us on Facebook and Twitter.

error: Content is protected!!