انڈیا اورپاکستان سے متعلق اہم دفاعی خبریں

انڈیا اورپاکستان سے متعلق اہم دفاعی خبریں

انڈیا کی موریشس میں نیول بیس

الجزیرہ نیوز ایجنسی کے مطابق بھارت موریشس میں ایک سیکرٹ نیول بیس قائم کررہا ہے۔ الجزیرہ کے انوسٹیگیٹو یونٹ نے سٹیلائٹ ایمجری ، فنانشل ڈیٹا واورآن گراونڈ حاصل کردہ معلومات کی روشنی میں کہا ہے کہ انڈین بر اعظم افریقہ کے ملک موریشس کے جزیرے اگالیگا میں نیول فسلٹی قائم کررہا ہے۔ عسکری ماہرین نے الجزیرہ کے فراہم کردہ شواہد کی روشنی میں کہا ہے کہ اس جزیرے میں ایک ایئر سٹریپ بھی انڈرکنسٹرکشن ہے جسکو یقینا میری ٹائم پٹرول مشنز کے لیے انڈین نیوی کی طرف سے استعمال کیا جائیگا۔ اس ملٹری بیس سے متعلق ریمورز 2018 میں سننے کو ملیں تھیں تاہم اس وقت موریشس اور انڈین حکام نے اس کی تردید کی تھی۔ اور اسوقت کہا گیا تھا کہ یہاں کی جانیوالی کنسٹرکشن جزیرے کی بہتری کے لیے ہے نہ کہ ملٹری مقاصد کے لیے۔ سٹیلائٹ ایمجری کے مطابق موریشس مین آئی لینڈ سے گیارہ سو کلومیٹر دور اگلیگا آئی لینڈ پر دو جٹیز اور ایک رن وتے تعمیر کیا جارہا ہے۔ ابھیشک مشرا کا حوالہ دیتے ہوئے الجزیرہ کا کہنا ہے کہ یہ انڈیا کی انٹیلیجنس فسلٹی ہے جہاں سے ایئر اور نیول سرویلینس کو ساوتھ ویسٹ انڈین اوشیئن اور اس سے آگے موزمبیق چینل تک پھیلایا جاسکےگا۔ کچھ ماہرین کے مطابق یہ کوشش دراصل چائنہ کو کاوئنٹر کرنے کی انڈین کوشش ہے۔ خاص طور پر چین کی جبوتی میں موجود ملٹری بیس اور ریجن میں چین کی دوسری پورٹس تک رسائی پر نظر رکھنا چاہتا ہے۔

پاکستان کی باڈر مینجمنٹ کی صورت حال

طورخم باڈر پرغیرملکی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پاک فوج کے کرنل رضوان نےکہا ہے کہ پاک فوج نے افغانستان کے ساتھ ملحقہ باڈر پر باڈر مینجمنٹ کے تحت فینسنگ کا کام 90 فی صد تک مکمل کرلیا ہے۔یاد رہے کہ 2017 میں شروع کیے گئے اس منصوبے پر پاکستان نے اپنی مدد آپ کے تحت نہ صرف اس دشوار گزار 2640 کلومیٹر باڈر پر تیرہ فٹ اونچی باڑ نصب کی ہے۔ بلکہ یہاں 24/7 مانیٹرنگ کے لیے ہر تین کلومیٹر کے فاصلے پر ایک قلعہ اور ان قلعوں کے درمیان ایک ایک چوکی قائم کی ہے۔ان باڈر فورٹس پرباڈر مینجمنٹ کے تحت فینسنگ سے غیرقانونی نقل وحمل روکنے اور باڈر کے دونوں اطراف نگرانی کے لیے ڈے اینڈ نائٹ سیکورٹی کیمراز نصب ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر موشن سنسر ڈیوائسز اور فیوچر میں مزید سسٹمز بھی نصب کیے جائیں گے۔

Stay connected with us for the latest updates. Follow us on Facebook and Twitter.

error: Content is protected!!