بھارت اور چین پھر آمنے سامنے

بھارت اور چین پھر آمنے سامنے

بھارت اور چین کے درمیان گزشتہ 17 ماہ سے سرحد پر جاری فوجی کشیدگی کو ختم کرنے کے لیےعسکری حکام میں تیرہویں ملاقات بھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی ۔ فریقین نے مذاکرات کی ناکامی کے لیے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔بھارتی فوج نے آج جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ اس اجلاس میں فریقین نے مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر مسائل کے حل پر اپنی توجہ مرکوز کی،”تاہم چینی حکام نے ہماری تجاویز قبول نہیں کیں اور نہ ہی وہ کوئی قابل غور تجویز پیش کر سکے

چین نے کیا کہا؟

چین نے بھی بات چیت ناکام ہو جانے کا اشارہ دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا،”بھارت نامناسب اور غیر حقیقی مطالبات پر مصر ہے، جس کی وجہ سے بات چیت میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔”چین کی فوج کے ایک ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ انہیں امید ہے کہ بھارت صورت حال کو سمجھنے میں غلطی نہیں کر ے گا، سمجھداری اور خلوص کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقدامات کرے گا اور سرحدی علاقوں میں امن اور استحکام کی حفاظت کے لیے مل جل کر کام کرے گا۔

سترہ ماہ سے حالات کشیدہ

لداخ میں اسٹریٹیجک لحاظ سے اہمیت کی حامل گلوان وادی میں گزشتہ برس جون میں دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان جھڑپ کے بعد سے ہی چین اور بھارت کے درمیان حالات کشیدہ ہیں۔سرحد پر چار مقامات سے افواج کی مرحلہ وار واپسی کے بعد ایک بار پھر دونوں ملکوں نے اپنے اپنے علاقوں میں بلند پہاڑوں پر ہزاروں کی تعداد میں اضافی فورسز تعینات کر دی ہیں۔دونوں ملکوں نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے آس پاس تقریباً 50000 سے 60000 فوجی اہلکار تعینات کر رکھے ہیں۔دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس سرحد پر کشیدگی شروع ہونے کے بعد سے چین نے ایل اے سی پر درجنوں ایسے بڑے ڈھانچے تیار کر لیے اور تیار کر رہا ہے، جہاں سرد ترین موسم میں بھی فوج کو کسی طرح کی پریشانی نہ ہو۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گوکہ بعض مقامات سے چینی افواج پیچھے ہٹ گئی ہیں لیکن اہم ٹھکانوں پر وہ اب بھی موجود ہیں۔اس نئے انفرا اسٹرکچر میں ہیلی پیڈ، نئے بیرک، زمین سے فضا میں میزائل داغنے والے مقامات، ریڈار کی تنصیب کے ساتھ ساتھ چین نے نئے پل اور سڑکیں بھی تعمیر کر لی ہیں۔ماہرین کے مطابق بھارت نے بھی اپنے حصے میں ایل اے سی پر اپنے بنیادی ڈھانچے میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی ہیں۔انڈیا نے اپنے توپ خانے اور دیگر متعلقہ ویپنز اور اہلکاروں کو پاکستان کے ساتھ ملحقہ سرحد سے کم کرکے لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر تعینات کردیا ہے۔

بھارتی فوج تیار ہے، آرمی چیف

بھارتی ذرائع کے مطابق چند دنوں قبل ہی چینی فوج نے اتراکھنڈ کے بارہ ہوٹی اور اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں بھارتی سرحد کے اندر گھس گئی تھی۔ چین کے تقریباً 100 فوجی اتراکھنڈ میں بھارتی علاقے میں داخل ہو گئے تھے۔ بھارتی آرمی چیف نے کہا ہے کہ اگر چینی فوج لداخ میں اپنی فوج کی بڑے پیمانے پر تعیناتی کا سلسلہ جاری رکھتی ہے تو بھارتی فوج بھی ایسا ہی کرے گی۔واضح رہے کہ چینی فوجیوں کی اتراکھنڈ میں سرحد کے اندر آجانے پر بھارتی فورسز کی طرف سے کوئی خاص ردعمل دیکھنے کو نہیں ملا تھا۔

Stay connected with us for the latest updates. Follow us on Facebook and Twitter.

error: Content is protected!!