افغانستان کی تازہ ترین صورت حال
ہرات پر قبضے کی شدید لڑائی کے دوران طالبان شہر کے جنوبی حصے سے شہر کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں افغانستان کے تیسرے بڑے شہر کے اندر اور اردگرد کے متعدد مقامات پر شدید لڑائی جاری ہے۔ ہرات صوبے میں فرسٹ آرمی بریگیڈ کے کمانڈر کرنل عبدالحمید طالبان کے ساتھ لڑائی میں مارے گئے، اس خبر کی سکیورٹی ذرائع نے بھی تصدیق کر دی ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ پر قبضے کے لیے طالبان اور افغان فورسز میں لڑائی شدت اختیار کر گئی۔ طالبان مختلف اطراف سے شہر میں داخل ہوئے ہیں۔ دوسری جانب طالبان کی پیش قدمی روکنے کےلیے امریکی فضائیہ نے حملے کیے۔ ہلمند کےدارالحکومت لشکرگاہ میں طالبان کے ٹھکانوں پر امریکی فضائیہ نے بمباری کی ، طالبان شدید لڑائی کےبعد لشکرگاہ میں میں داخل ہوگئے تھے۔ اور صوبائی دارالحکومت طالبان کے کنٹرول میں چلے جانے کے ڈر سے امریکی ایئر فورس نے بمباری کی۔ لیکن امریکہ نےقندھار میں امریکی فوجیوں کی واپسی کی خبروں کی تردید کی۔ قندھار میں صورتحال کی خرابی کےبعد افغان سکیورٹی ذرائع نےخبر دی تھی کہ امریکی فوجی سپن بولدک کاقبضہ چھڑوانے کےلیے واپس آئےہیں۔ مگراب اس کی تردید ہوگئی ہے البتہ فضائی حملوں میں افغان انتظامیہ کی امریکی مدد جاری رکھنے کا کہا گیا ہے۔ طالبان نے دعوی کیا ہےکہ انھوں نے ہرات میں سابق جہادی کمانڈر اسماعیل خان کےمحل پر قبضہ کر لیا ہے اسماعیل خان ہرات کے اہم رہنما ہیں، ان کا خاندان حکومت اور سکیورٹی فورسز کا حصہ ہے،ان کی اپنی ملیشیا بھی ہے۔ 78 سالہ اسماعیل خان کئی دنوں سےطالبان کےخلاف افغان فورسز کے ساتھ ملکر لڑرہے ہیں۔
Stay connected with us for the latest updates. Follow us on Facebook and Twitter.