شمالی کوریا کی امریکہ، آسٹریلیا اور یوکے معاہدے پر تنقید
شمالی کوریا نے کہا ہے کہ انڈو۔پیسیفک میں نیا امریکی اتحاد اور آسٹریلیا کے ساتھ طے کیا گیا جوہری آبدوز سمجھوتہ علاقے میں جوہری اسلحے کی دوڑ میں اضافہ کر سکتا ہے۔ شمالی کوریا کے سرکاری چینل KCNAکے لئے جاری کردہ بیان میں وزارت خارجہ سے متعلقہ شخصیت نے کہا ہے کہ “یہ اقدامات ایشیاء۔پیسیفک علاقے میں اسٹریٹجک توازن کو خراب کرنے اور جوہری اسلحے کی دوڑ میں اضافہ کرنے والے نہایت ناپسندیدہ اور خطرناک اقدامات ہیں”۔شمالی کوریا وزارتِ اطلاعات نے بھی کہا ہے کہ ” یہ سمجھوتہ ظاہر کرتا ہے کہ جوہری اسلحے کے پھیلاو کے دباب کے بین الاقوامی نظام کی بیخ کنی کرنے میں امریکہ بنیادی مجرم کی حیثیت رکھتا ہے”۔ واضح رہے کہ امریکہ کے صدر جو بائڈن نے 16 ستمبر کو برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن اور آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ موریسن کے ساتھ منعقدہ آن لائن پریس کانفرنس میں تینوں ممالک کے درمیان AUKUSنامی نئے سکیورٹی اتحاد کے قیام کا اور اس اتحاد کے ساتھ امریکہ اور برطانیہ کے آسٹریلیا کو جوہری آبدوز ٹیکنالوجی فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ادھر فرانس کے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع نے آسٹریلیا حکومت کے فرانس کے ساتھ طے شدہ آبدوز پروگرام کو ختم کر کے امریکہ کے ساتھ جوہری آبدوزوں کی تعمیر کا سمجھوتہ کرنے کے خلاف احتجاج کیا اور اس فیصلے کو فرانس اور آسٹریلیا کے درمیان باہمی تعاون کی رُوح کے منافی قرار دیا تھا۔یاد رہے کہ فرانس نے احتجاج کے طور پر صدر کے حکم پر آسٹریلیا اور امریکہ سے اپنے سفیروں کو بھی مشاورت کے لئے واپس بلا لیا تھا۔
Stay connected with us for the latest updates. Follow us on Facebook and Twitter.