افغانستان ، روس اور بھارت

افغانستان ، روس اور بھارت

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ دوسرے ممالک اپنی اقدار افغانستان پر مسلط نہ کریں۔ طالبان کا افغانستان پر کنٹرول ایک حقیقت ہے۔ امید ہے وہ امن و امان کے قیام کے حوالے سے اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنائیں گے۔ روس افغانستان کے استحکام میں دلچسپی رکھتا ہے روسی صدر نے یہ بات پیوٹن کی جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے ملاقات کے بعد کہی۔ دوسری جانب بھارتی وزیرخارجہ قطر پہنچ گئے ڈاکٹر جےشنکر نےدوحا میں قطری ہم منصب شیخ محمد بن عبدالرحمن سےملاقات کی اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔ دوحا میں طالبان کا سیاسی دفتر ہے اور افغانستان پر مذاکرات کا مرکز رہا ہے۔ مبصرین کےمطابق بھارت پیچھےرہنے کےبعد نئےراستوں کی تلاش میں ہے۔ ادھر نئی افغان حکومت کے لئے بات چیت کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔ نئی افغان حکومت کے قیام کے لئے کابل میں طالبان کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس شروع ہو گیاہے۔ سہیل شاہین نے کہا کہ ترکی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ پورا انفراسٹرکچر تباہ ہوگیا ہے۔ ہم تعمیرنو کریں گے اور ہر علاقےکو نئےسرے سےاستوار کریں گے۔اس معاملے میں ہمیں ترکی کی سب سےزیادہ ضرورت ہے۔ ترکی ہمارے لیےبہت اہم ہے۔ ایک باعزت اور مضبوط عالمی ملک ہےاور اسلامی برادری میں اہم مقام رکھتا ہے۔

Stay connected with us for the latest updates. Follow us on Facebook and Twitter.

error: Content is protected!!