یہ رقم کتنی بڑی ہے؟

امریکہ نے افغان جنگ میں کیا کھویا کیا پایا؟

یہ رقم کتنی بڑی ہے؟

امریکہ کی جانب سے افغان طالبان کو شکست دینے کے لیے شروع کی جانیوالی اس جنگ میں اخراجات کو ایک اور زاویے سے دیکھیں تو یہ امیزون کے جیف بیزوس، ایلون مسک اور بل گیٹس کی نیٹ ورتھ کے ساتھ ساتھ امریکہ کے تیس بڑے امیروں کی کل دولت کو جمع کیا جائے تو اسکے برابر بنتی ہے۔

جانی اور مالی نقصان جوابھی بھی جاری ہے؟

مالی نقصان اپنی جگہ لیکن جانی نقصان اس سے بڑا نقصان ہے جو اس جنگ کے نتیجے میں ہوا۔ امریکہ کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق اس جنگ میں 69000 افغان فوجی اور پولیس آفیشلز ہلاک ہوئے ، جبکہ سویلینز کی تعداد 47000 ہے۔ امریکی فوج کے 2500 اہلکار ، جبکہ چار ہزار امریکی سویلین کنٹریکٹرز اس جنگ میں مارے گئے۔ افغان طالبان سائیڈ پر جاں بحق ہونیوالوں کی تعدا د 51 ہزار کے لگ بھگ ہے۔ اس جنگ میں جو 20 ہزار امریکی زخمی ہوئے ان پر مزید تین سو ارب ڈالر خرچ ہوچکا ہے جبکہ ہاف ٹریلین ڈالر مزید ہونا

ہے۔

دوہزار پچاس تک اس جنگ کی وجہ سے آ نیوالے اخراجات

امریکی سورسز کے مطابق افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد سے بھی اس مد میں اخراجات ہوتے رہنے ہیں۔ کیوں کہ امریکہ نے اس جنگ پر خرچ کردہ رقم قرض پر حاصل کی تھی، لہذا براؤن یونیورسٹی کے مطابق قرض پر حاصل کردہ اس رقم کا انٹرسٹ اسوقت تک 2.2 ٹریلین ڈالر سے کراس کرچکا ہے جس میں سے ابھی صرف پانچ سو ارب ڈالر ادا ہوا ہے۔ 2050 تک اس قرض سے حاصل کردہ رقم پر انٹرسٹ کی مالیت 6.5 ٹریلین ڈالر ہوجائیگی۔ یوں اس جنگ پر خرچ کردہ رقم ہر امریکی شہری کو بیس ہزار ڈالر میں پڑیگی۔

اس جنگ سے حاصل کیا ہوا؟

گوکہ امریکہ دعوی کرتا ہے کہ اس نے اس جنگ سے اپنا مقصد حاصل کرلیا لیکن آج اگر ہم گراونڈ ریئلٹی دیکھیں تو، 2001 کے طالبان سوائے کلاشنکوف کے علاوہ کوئی خاظر خواہ ویپنز ، ایکوئپمنٹ اور وہیکلز نہیں تھیں۔ لیکن آج اگر دیکھیں تو مغربی سورسز کے مطابق طالبان کے پاس اسوقت دوہزار سے زائد بکتر بند گاڑیاں، چالیس کے قریب ایئر کرافٹ اور ہیلی کاپٹرز، ہزاروں نائٹ وژن گاگلز، لاکھوں ایم 16 اور ایم 4 رائفلز، کمیونیکشن ڈیوائسز موجود ہیں جو ایک لحاظ سے خود امریکہ نے اپنی عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے خرید کرانکے حوالے کی۔ واضح رہے کہ امریکہ نے صرف 2003 سے 2016تک افغان آرمی کو 600000 ایم 16 اور ایم فور رائفلز، 76000 وہیکلز، 16000 نائٹ وژن گاگلز ، 162000 ریڈیو اور دیگر کمیونیکشن ایکوئپمنٹس فراہم کیے۔جبکہ 200 سے زائد ہیلی کاپٹرز اور لائٹ اٹیک ایئر کرافٹس اسکے علاوہ ہیں۔ پھر 2017 سے 2019 کے درمیان 4700 ہمویز، بیس ہزار گرینیڈز اور ہزاروں کی تعداد میں سمال میونیشنز اور گرینیڈ لانچرز شامل ہیں۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق صرف اپریل سے جولائی 2021 میں امریکہ نے افغان آرمی کو 2.75 ملی میٹر کے ایک ہزار راکٹس، نو لاکھ 50 کلیبر راونڈز اور بیس لاکھ سے زائد 7.62 ملی میٹر کے راونڈز فراہم کیے ۔ خیال رہے کہ افغان آرمی کے بہت سے فوجی اہلکار اور سپیشل فورسز کے جوان اب طالبان کے ساتھ شامل ہوگئے ہیں ۔ آپ کے خیال سے امریکہ نے اس جنگ میں کیا کھویا اور کیا پایا، اس کا اظہارکمنٹ باکس میں ضرور کریں۔

Stay connected with us for the latest updates. Follow us on Facebook and Twitter.

error: Content is protected!!